Tuesday, July 12, 2011

لکڑہضم پتھرہضم“ حقیقت میں ممکن


ہمارے معالجین نسخہ لکھتے وقت دواءکے ساتھ دعا کا بھی اہتمام کریں۔ مریض کے ساتھ پیارو محبت سے پیش آئیں کسی طمع کے بغیر نیک نیتی کے ساتھ مریض کا علاج کریں تو اللہ تعالیٰ ضرور شفاءدے گا۔ مریض کی دیکھ بھال اور اس کی عیادت بھی نیکی میں شمار ہوتی ہے

معدے کی ہر قسم کی تکلیف سے نجات (نسرین غیاث‘ بہاولنگر)
یہ تقریباً 1977ءکا واقعہ ہے اس وقت میں ایف‘ اے کی طالبہ تھی والد صاحب اوکاڑہ فلور ملز میں اوورسیز تھے‘ عزیزوں میں ایک شادی تھی‘ وہاں ہم بھی شامل تھے‘ کھانے میں کوئی خرابی تھی‘ اکثر لوگ ڈائیریا کا شکار ہوئے‘ مجھے بھی معدے میں پرابلم ہوا جو رفتہ رفتہ سنگین صورت اختیارکرگیا۔ والد صاحب کبھی ایک ڈاکٹر اور کبھی دوسرے ڈاکٹر کے پاس مجھے لیکر جاتے۔ اوکاڑہ کے نامی گرامی ڈاکٹر سے علاج ہوا لیکن افاقہ نہ ہوا۔ پھر لاہور حکیموں کا علاج‘ پھر لاہور کے بڑے ہسپتالوں سے چیک اپ کروایا لیکن مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی۔ زندگی امید اور ناامیدی کی نائو میں ڈگمگا رہی تھی‘ مایوسی بڑھتی جارہی تھی‘ شفاءتو کاتب تقدیر کے حکم سے ہونا تھی۔ والد صاحب سے کسی دوست نے ایک حکیم کا ذکر کیا جو رینالہ خورد میں مقیم تھے ہم وہاں چلے گئے۔
حکیم صاحب نے کافی انٹرویو کے بعد ایک پھکی دی صبح شام کھانے کے بعد لینے کو کہا۔ قدرت نے شفاءاس میں لکھ دی۔ ایک ہفتہ کھانے سے مجھے کافی حد تک افاقہ ہوا۔ دوبارہ حکیم صاحب کے پاس گئے انہوں نے علاج جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔ والد صاحب نے اپنی مصروفیت کا حوالہ دیا تو بعداز اصرار حکیم صاحب نے نسخہ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ اس وقت حکیم صاحب ساٹھ کے لگ بھگ تھے۔ میرے والد صاحب بھی اسی عمر کے تھے۔ اس وقت دونوں حیات نہیں ہیں لیکن اس نسخہ سے ہم فیض یاب ہورہے ہیں۔ اب میری عمر بھی کم نہیں ہے سوچا یہ نسخہ ڈائری یا سینے میں ہی محفوظ رہے اور میرے بعد ساتھ ہی دفن ہوجائے کیوں نا اسے فیض عام کیا جائے۔ بہت ارزاں اور خوش ذائقہ چورن ہے۔ اسے آپ بیتی کے صفحات میں جگہ دیں یا لکڑ ہضم پتھر ہضم کا موضوع دیں۔ مشکور ہونگی۔ نسخہ یہ ہے:۔
ھوالشافی: نوشادر‘ انار دانہ‘ مرچ سیاہ‘ اجوائن دیسی‘ سونف‘ گلرخ‘ زیرہ سفید‘ پودینہ‘ الائچی کلاں‘ نمک خوردنی‘ الائچی خورد‘ نمک سیاہ تمام چیزیں دو تولہ اور ست لیموں ایک تولہ لے کر ان تمام اشیاءکو باریک پیس لیں۔ پودینہ اور گلرخ آپ گھر میں بھی سکھا سکتے ہیں۔ کھانے کے بعد چائے کا چمچ ایک عدد ہمراہ پانی کھائیں ہمیشہ کیلئے معدے کی تکلیف سے محفوظ رہیں۔ اس انمول تحفہ سے فائدہ ضرور اٹھائیں۔

ھوالشافی لکھنے کے اثرات (حبیب اشرف صبوحی )
مسیح الملک حکیم محمداجمل خاں ایک بے بدل عالم‘ عظیم طبیب‘ سیاسی تحریکوں کے بہترین مزاج داں اور قوم کے بے حد درد مند رہنما تھے۔ آپ نے صرف پندرہ سال کی عمر میں حفظ قرآن کی تکمیل کی۔ آپ کی زندگی کا مشہور واقعہ ہے کہ ایک روز ایک دیہاتی کسی دور دراز گائوں سے علاج کی غرض سے آپ کے پاس آیا۔ اس کو دمہ کی شکایت تھی۔ آپ نے اس کی نبض دیکھی اس کے جسم کا معائنہ کیا۔ کیفیت معلوم کی اور ایک نسخہ لکھ دیا اور دیہاتی کو دے دیا کہ اس کو استعمال کرکے ایک ماہ بعد آنا۔ جب اس دیہاتی نے وہ نسخہ دیکھا تو بہت مایوس ہوا۔ حکیم صاحب سے کہنے لگا کہ میں اتنے میلوں کا سفر کرکے آیا ہوں۔ سوچا تھا کہ آپ کوئی اچھا سا نسخہ تجویز کریں گے۔ آپ نے وہی نسخہ لکھا ہے جو میرے گائوں کے حکیم نے لکھا تھا اور اپنی گٹھڑی میں سے وہ نسخہ نکال کر دکھایا۔ حکیم صاحب نے وہ نسخہ دیکھا اور کہا کہ میرے نسخے اور اس کے نسخے کے لکھنے میں بہت فرق ہے تم اس کو استعمال کرو اور ایک ماہ بعد آکر مجھے بتانا چنانچہ وہ دیہاتی چلا گیا۔
ایک ماہ بعد وہ دیہاتی آیا تو وہ بالکل تندرست تھا اس نے حکیم صاحب کا شکریہ ادا کیا اور پوچھا کہ آپ کے لکھنے اور گاو ¿ں کے حکیم کے لکھنے میں کیا فرق تھا کہ اس کے نسخہ سے مجھے آرام نہیں آیا اور آپ کے لکھے نسخے سے مجھے آرام آگیا۔
حکیم صاحب نے کہا کہ جب میں نے اس کا نسخہ دیکھا تو اس نے نسخے پر ”ھوالشافی“ (شفاءدینے والی اللہ کی ذات ہے) نہیں لکھا تھا دوسرے جتنی دیر میں تمہاری نبض اور تمہارا معائنہ کرتا رہا میں درودشریف پڑھتا رہا اور رات تہجد کے وقت میں تمہارے لیے اور تمام مریضوں کیلئے صحت کاملہ کی دعائیں کرتا رہا اور اللہ تعالیٰ پر میرا یقین کامل اور ایمان ہوتا ہے کہ شفاءاسی نے دینی ہے میرا کوئی وصف نہیں ہے۔ ہمارے معالجین نسخہ لکھتے وقت دواءکے ساتھ دعا کا بھی اہتمام کریں۔ مریض کے ساتھ پیارو محبت سے پیش آئیں کسی طمع کے بغیر نیک نیتی کے ساتھ مریض کا علاج کریں تو اللہ تعالیٰ ضرور شفاءدے گا۔
مریض کی دیکھ بھال اور اس کی عیادت بھی نیکی میں شمار ہوتی ہے۔ اس بارے میں ایک حدیث شریف ہے ”مریض کی دعا فرشتوں جیسی ہوتی ہے۔“
حکیم محمد سعید جب وزیر صحت بنے تو انہوں نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے تمام معالجین کو یہ ہدایت کی نسخہ لکھتے وقت سب سے پہلے ”ھوالشافی“ ضرور لکھیں اس جذبہ کو فروغ دینے کیلئے انہوں نے پیپر ویٹ‘ بال پوائنٹ‘ کیلنڈر اور روزمرہ کی استعمال اشیاءپر ”ھوالشافی“ لکھ کر معالجین میں تقسیم کروائیں تاکہ وہ اس کی اہمیت سے روشناس ہوں۔

No comments:

Post a Comment